دلدلِ مایوس
زندگی میں بہت بار مایوسی کی دلدل میں قدم پھسلا اور گری ، مگر اس دلدل کو اپنا مدفن بننے نہ دیا، اس دلدل کی نرم ،جکڑتی مٹی جو دبوچتی تو ایک آسیب کی طرح ہے مگر ختم ایسے کرتی ہے جیسے سورج غروب ہوگیا ہو . بس فرق اتنا ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد ایک امید دے جاتا ہے کہ کل پھر مکمل آب و تاب کے ساتھ جگمگائے گا روشن ہوگا اور اس کہ بہتی روشنی سے سب منور ہوتے جائیں گے. مگر یہ دلدل ِِ ناامیدی انسان کو پہلے جکڑتی ہے، پھر دبوچ لیتی ہے اپنے آہنی پنجوں سے پھر شکنجہ کستے کستے اس حد تک کردیتی ہے کہ زندگی میں زندگی کی رمق نہ رہے.
مگر شاید ماں باپ کی دعا اساتذہ کا وہ علم جس نے توکل اللہ کرنا سکھایا ثابت قدم رہنا سکھایا اور کچھ بے حد پرخلوص لوگ سب سے بڑھ کر میرے اپنوں کا ساتھ جو ہر برے وقت میں شانہ بشانہ رہا یہ سب یکجاں ہو کر ہر بار اس دلدل ِِ مایوس سے اس طرح ہاتھ پکڑ باہر کھینچتے کہ مایوسی بھی انگشت بدنداں، پتھرائی آنکھوں سے تکتی رہ جاتی ہے. شاید اسی لیے زندگی میں دم.، دعا، درود،دوست درست راہ، درستگی ِ سمت، دست ِ شفقت سب چیزیں بے حد معنی رکھتی ہیں.
رب کریم سے دعا کہ رب عزوجل ان تمام منرجہ بالا #دال سے ہر انسان کی زندگی پُر رکھیں.
11.11.2018
در صدف ایمان

تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں