حور

میرے پاس ایک خاتون کی اکثر کال آتی ہے، ایک طالبہ کے توسط سے انھوں نے میرا نمبر لیا تھا مختصر یہ کہ شوہر سے سخت نالاں ہیں، مجبور ہیں، ان گنت شکایات ہیں شوہر صاحب بھی غیر اخلاقی تمام تر حرکات میں مشغول ہیں کئی ماہ سے ان کی پریشانی کا حال سنتی ہوں جب جب وہ تشدد کا شکار ہوتی ہیں غصے سے و بے بسی سے بھری مجھے کال کرتی ہیں سچ پوچھیں تو ان چند ماہ میں مسائل کے حل کے ساتھ میں انھیں تسلی و دلاسے کے اتنے جملے باتیں کہہ چکی ہوں، کہ مجھے اب وہ سب کہنا فضول لگتا ہے اور وہ بھی شاید بے زار ہوگئی ہیں، ہاں یہ ہے کہ میں ان کے لیے ایک بہترین سامع ضرور ہوں جس کو اپنے دکھ درد مسائل سناتی ہیں اکثر پینتس سے ساٹھ منٹ تک کی کال ہوجاتی ہے مزے کی بات یہ ہے کہ مجھے ان کا نام تک نہیں پتا آج تک جب بھی کال کرتی ہیں میرے کال ریسو کرتے ہی کہتی ہیں میں وہ بات کر رہی ہوں جس نے آپ کو اپنا مسئلہ بیان کیا تھا. اور میں جی... کہیں اور وہ دل کی بھڑاس نکالنا شروع ہوجاتی ہیں سب کچھ بھلا کر.....کبھی میں کوفت کا شکار بھی ہوجاتی ہوں کیونکہ دوران کال وہ بھول جاتی ہیں کہ مخاطب بھی بولنے والا انسان ہے..... اور تھوڑی بہت اس کی بھی سن لینی چاہیے... پھر یہ سوچ کر کسی کا دل ہلکا ہوتا ہے تو میرا کیا جارہا ہے بہرحال اتنا طویل پس منظر بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چار دن قبل حسب معمول ان محترمہ کی کال آئی بے حد دل گرفتگی و اداس لہجے میں پوچھا گیا.... یہ جو شوہر ہوتے ہیں یعنی مرد انھیں جنت الفردوس میں حوریں ملیں گی ستر؟
میں نے مختصر جواب دینے کی کوشش کی مگر وہ انھوں نے سننا پسند نہیں کیا اور اگلی بات کی گئی
کیوں ملیں گی؟ دنیا میں کچھ بھی کریں آج ہمارے گھر سے قریب جو مسجد ہے وہاں خطاب ہورہا تھا جو گناہ گار مرد ہیں انھیں بھی معافی کے بعد حوریں ملیں گی.... یہ نا انصافی نہیں؟ یہ زیادتی نہیں؟ دنیا میں مرد جو چاہے کریں پھر انھیں معافی ملنے کے بعد حوریں ملیں..... محترمہ نے تفصیلی خطبہ سماعت فرمایا تھا میرے کچھ کہنے سے قبل ہی اگلی بات.... ایسے مرد کی حوروں کی سردار بننے کا کیا فائدہ.... یہ تو ظلم ہے دنیا میں بھی شوہر کے ظلم برداشت کرو مار کھاؤ اور پھر انھی‍ں معافی کی بعد حوریں مل جائیں گی.... اور یہ بات کہہ کر وہ باقاعدہ آواز رونے لگ گئیں اور کہا اس لیے کر رہی ہوں میں دنیا میں اسے برداشت... بہرحال ان کے رونے کی وجہ سے مجھے جواب دینے کا موقع مل گیا اور میں نے اپنی جانب سے شرعی نقطہ سے انھیں سمجھانے کی حتی الامکان کوشش کی.... اب وہ سمجھی یا نہیں یہ تو علم نہیں البتہ میری بات مکمل ہونے کے بعد ان کا انداز   "میں نہ مانوں" والا ہی تھا
المختصر وہ یہ چاہتی تھی ان کے شوہر جنت میں نہیں جائیں، اور جائیں تو حوریں تو انھیں ہر گز نہیں ملیں.... بہرحال یہ ایک مخفی و توقفی کا معاملہ اس پر بات نہیں کر رہی  نہ ہی بحث میں پڑنا چاہتی
صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں..... حوروں سے آگے بھی مسائل ہیں جنھیں منبر و محراب پر بیان کرنے کی ضرورت ہے جنت کے انعام و اکرام کا ذکر ایک ان پڑھ سادہ لوح کو بھی معلوم ہوتا ہے مجموعی طور پر سب کے لیے جنت صرف سکون و آرام کی جگہ ہے مگر دُنیاوی معاملات آگاہی و شعور مانگتے ہیں.... اختصار کے ساتھ بیان کروں تو  خواتین کا وراثت میں حق، نکاح کے وقت حق مہر طلب کرنے کا اپنی مرضی کا مختص کرنے کا حق، کفو کا حق، ایجاب و قبول کا حق،..... جنت پر خواتین کا بھی حق ہے اور نہیں بھولیں آپ کے لیے دنیا میں جنت  ایک عورت کے ہی مرہون منت ہوتا ہے... انھیں بھی یہ منبر و محراب ان کے حقوق کا شعور دے کر معتبر کیا جائے.... کہ کم از کم وہ حق مہر کا مطالبہ کرتے شرم نہیں کریں وراثت میں حصہ مانگتے میکے کے روٹھ جانے کے خوف میں مبتلا نہ ہو سب سے بڑی بات.... وہ رب سے ناراض نہ ہوں... رب کے متعلق غلط گمان کرتے کرتے گمراہی کی جانب نہ چل پڑیں
ایک بات مردوں کے لیے بھی آپ کو جنت میں حوریں دنیاوی معاملات، نیک اعمال کے بعد ہی عطا کی جائیں گی... ابھی کسی باپ کی لاڈلی آپ کے پاس ہے کچھ خیال اس کا بھی کیجیے.....

از قلم   در صدف ایمان

11-04-2020

تبصرے

مشہور اشاعتیں