تیاری

#تیاری

آج  صبح ایک کام سے باہر جانا ہوا... باہر جب آئی غور کیا تو بائیکس، گاڑیوں، میں جو بھی اسٹوڈنٹ جارہے ہیں ان کے سامنے کتابیں کھلی ہوئی ہیں, یہی نہیں ایک پیٹرول پمپ کے باہر ایک اسٹوڈنٹ دنیا و مافیہا سے بے خبر اپنی کتاب میں مگن تھی.... پھر مجھے  احساس ہوا... اوہ... یہ پڑھائی کا موسم.... یقینن سیزن آف ایگزام ہے.... اور اسی لیے طلبہ و طالبات کی  کتابیں کھلی ہوئی ہیں اور  وہ  جلدی جلدی سب کچھ پڑھ لینا چاہتے ہیں... تقریبا سب ہی ایگزیم دینے والے طلبہ کا یہ حال تھا کہ  ایک پیج دیکھتے دوسرا پلٹتے، تیسرا کھولتے اور چوتھا یاد کرنے کی کوشش کرتے... بہرحال میرے 35 منٹ کے سفر یہی مشاہدہ رہا بے چارے بڑی ٹینشن والی صورتحال سے دو چار ہیں اور کیوں نہ ہو  آخر پیپر ہے...
مگر میں سوچ رہی تھی کہ
اب  جو یہ سب یاد کر رہے ہیں... اس افراتفری کے عالم میں.. سڑک پر،پیٹرول پمپ کے باہر، گاڑی میں، بائیک پر... کیا انھیں علم نہیں تھا کہ... آج پیپر ہے اور اس امتحان کا نتیجہ ہی ہمارے آگے کے سفر کا تعین کرے گا.... ...ہاں... بلکل انھیں علم تھا لیکن  بعض اوقات مصروفیات، یا غفلت یا مجبوری نے انھیں ان کے اس امتحان کی تیاری کے وقت کو نظر انداز کروایا ہوگا یا طلبہ کی وہ ازلی سوچ ابھی تو ٹائم ہے نہ ہوجائے گی تیاری...
بلکل ایسا ہی حال ہمارا ہے جیسے ایک طالب علم کو معلوم ہوتا ہے فلاں فلاں ماہ میں امتحان ہوگا اور وہ امتحان ہی آگے لے جانے کا سبب ہوگا لیکن 100 میں سے شاید 30 فیصد ہی ہونگے جو اس امتحان کے لیے سوچتے ہیں باقی 30 آخری ماہ میں تیاری کرتے اور باقی 40 فیصد آخری رات میں..... (میری طرح مجھے ہمیشہ آخری رات کو یاد آتا ہے اور پھر  میں بہت اہتمام سے چائے وغیرہ کا مگ لےکے  اپنے طور پر ایکٹیو ہو کر پڑھنے  بیٹھتی ہوں... مگر ہماری شاہی نیند  جو عام دنوں میں صبح تک نہیں آتی اس دن 12 بجے ہی آجاتی ہے اور 2 بجے تک ہم بے خبر ہوجاتے ہیں کتابیں سائیڈ میں کر کے)

اور یہی اطلاق  ہم لوگوں پر ہوتا ہے معلوم ہے کہ گرینڈ ایگزیم لازمی ہونا ہے ڈیٹ شیٹ کا کوئی وقت مقرر نہیں.... مگر پھر بھی کوئی تیاری نہیں... وجوہات کیا؟؟؟
مصروف ہیں اس لیے
مجبور ہیں.... اس لیے
یا  پھر غافل ہیں اس لیے؟؟؟

آخری عمر میں انسان بھی مذہب کے قریب ہوجاتا ہے  ٹھیک اس طالب علم کی طرح جو پیپر کی رات کتابوں کو پی جانے کی خواہش رکھتا ہے، اور ان کے بلکل قریب ہوجاتا ہے، بلکل اسی طرح ہر انسان اس  عمر کے آخری حصے  میں جاکر اپنی  زندگی بھر کی غفلت کو دھودینا چاہتا ہے.... ..اور اس کے لیے کوششیں کرتا ہے وقت سے پہلے وضو.. اذان ہوتے ہی سر سجدے میں..ہر وقت  ہاتھ میں تسبیح... .. اور ہلتے لب.... اب اس  امتحان میں کون پاس ہوتا ہے اور کون فیل  یہ رب کا فیصلہ ہوتا ہے....

لیکن جب ہم سب کو یقین ہے مرنا ہے... لازمی... موت آنی ہے... تو آج تیاری کیوں نہیں.....؟؟؟ بھائی کی شادی بھی ہو تو کپڑوں کے رنگ تک دنوں، مہینوں پہلے سوچ کر رکھے جاتے ہیں..... تو اپنی آخرت کے خوبصورت رنگوں کی تیاری اب سے کیوں نہیں... کرتے ہم؟؟؟؟
ہم مصروف یا مجبور نہیں ہیں ہم غافلين میں سے ہیں...... اس کا ادراک خود ہمیں بھی ہے پر نہ جانے ہم کب سوچیں گے.... یا ایسے ہی سفید لباس پہن لیں گے......

آج سے پہلے میں اپنے بھائیوں سے کہتی تھی  مجھے بڑھاپے سے ڈر لگتا ہے، بڑھاپے سے زیادہ ڈر محتاجی سے لگتا ہے...اس لیے دعا کیا کرو بس 38 میری فائنل ایج ہو.... علاوہ ازیں
.ایک.دو اور جذباتی جملےکہتی وہ یہاں بیان نہیں کر رہی ہوں، مگر اب سوچ رہی ہوں  کہ میں نے اب تک کیا کیا جو میں خوشی خوشی 38 سال کی عمر میں مرنے کو تیار ہوں میں بھی تو بس گزارے جارہی ہوں.......اور کیا 38 تک رہوں گی بھی....یا نہیں...نہ تیاری کچھ نہ فکر کچھ اور طلب ِ امتحان واہ میری نادانی....(اللہ آسانیاں فرمانا آمین)

#دُرِّ_صــدفـــ_ایــمــان

15/05/2017

تبصرے

مشہور اشاعتیں