مجبور ابن آدم
سو لفظی کہانی
مجبور ابن آدم
شادی کے دن قریب آرہے تھے، گھر میں شادی کی چہل پہل ہونے کے بجائے، پریشانی پھیلی تھی ، ہر گذر تا دن بجائے شادی کی تیاریوں کے پریشانی میں اضافہ کر رہا تھا. کیا ایسی ہوتی ہیں شادیاں، نہ اسلام نے ایسا کہا نہ قانون نے پھر دنیا نے اس نیک فریضے کو کیوں اتنا مشکل بنادیا یارب، درد سے پھٹتے سر کو ہاتھوں سے پکڑ کر سوچا آج بیٹیاں گھر بیٹھی بوڑھی ہورہی ہیں،.... یہ کہنے والے یہ کیوں نہیں سوچتے آج بیٹے کس کرب میں مبتلا ہیں،، دلہن کو مشہور بوتیک کا ڈیڑھ لاکھ کا جوڑا پسند آیا اور جس جگہ سے سولہ سنگھار کروانا ہے، اس کے مقرر کردہ چارجز بس 30 ہزار ہیں، ابھی اس کی متوقع ساس کا فون آیا تھا، جس میں خوشی خوشی یہ بتایا گیا تھا.......
از #دُرِّ_صــدفـــ_ایــمــان
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں