اللہ اس کا نصیب کھول دے

اللہ اس کا نصیب کھول دے

اس کا رشتہ آیا کہیں سے ؟ پھپو نے فائزہ کی جانب دیکھتے ہوئے اپنی بھابھی سے پوچھا جواب میں خاموشی دیکھ کر دکھ سے آسمان کی طرف دیکھ کر کہا اللہ اس کا بھی میری شمائلہ کی طرح نصیب کھول دے....
زیادہ لمبی چوڑی بات نہیں ہر دوسری لڑکی کو دیکھ کر کیا جانے والا سوال اور جواب میں انکار سن کر نصیب کھلنے کی دعا کرنا، مجھے دعا پر اعتراض نہیں مگر اس سوال پر کئی اعتراضات ہیں
اول تو رشتے  نہ آنے بات طے ہونے نہ ہونے کا ناامیدی سے کوئی تعلق نہیں جو فی زمانہ بنادیا گیا دوسری بات رشتہ طے نہ ہونے میں لڑکی کا 90%قصور نہیں ہوتا تیسری بات اس بات کو خوش نصیبی سے تعبیر کرنا کہاں کا اصول ہے کیا شادی  رشتہ طے ہوجانا کسی بھی لڑکی کے نصیب کھلنے کی دلیل ہے؟ تو پھر شادی کے بعد بہت سے مقامات پر  باپ کے گھر کی شہزادیاں شوہر کے گھر کی قید میں کیوں ہوجاتی ہیں؟ نہ میں شادی کے خلاف ہوں نہ ہی دعا کے صرف اور صرف اتنی عرض ہے کہ نصیب کھلنے کا تعلق ہوسکتا ہے شادی سے ہو مگر کیا کوئی بھی لڑکی شادی کے بنا، بد نصیب ہے؟ آپ جتنی ناامیدی سے دعا دے رہی ہیں چاہے وہ لڑکی نا امید نہ ہو اپنی زندگی میں کامیاب ہو، مطمئن ہو پھر بھی اس پر یہ سب کہنا کیا اس کے احساسات میں تغیر کا سبب نہیں ہوسکتا؟؟؟؟
دعا ضرور دیں بس خیال رکھیں وہ دعا ہی ہو  نہ کہ نا امیدی، بوجھ کا احساس، یا والدین کے لیے تکلیف کا باعث  ہو، ایک آخری بات شادی بھی جب ہی ہوتی ہے جب نصیب میں ہوتی ہے اس لیے بہتر ہے خود بھی خوش رہا جائے اور بے چاری لائن میں لگی نصیب کھلنے والی دعا سننے والیوں کو بھی خوش رہنے دیا جائے. فکر کرنا اچھی چیز فکر کو مایوسی بنادینا بے حد غلط چیز ہے اور معاشرے میں شدید بگاڑ کا سبب بھی ایک لڑکی کو حسرت و یاس کی تصویر سمجھ لینا یا بنادینا، شادی بیاہ کو خوش نصیبی سے تعبیر کردینا کیا  انسانی سوچ ہے؟
ماں باپ سے ایک ہی سوال کرنا یہاں تک کہ وہ اس سوال سے بچنے کی کوشش میں ملنا جلنا کم کردیں، ترک ِ تعلق کرنےگیں گے یا پھر دین رات ایک ہی فکر لے کر بی پی ہائی یا ڈپریشن کے مریض بن جائیں اور وہ لڑکی جو اس سب ڈرامے کا مرکزی کردار ہے وہ عدم اعتماد، عدم تحفظ کہ ساتھ ساتھ احساس کمتری جیسے احساسات بھی پال لے، واہ کیا طریقہ ہے کسی کی زندگی کو بھر پور طریقے سے شکست سے دوچار کرنے کا اور بالفرض آپ اتنے ہی مخلص ہیں تو بھری محفل میں وہ لہجے میں ترس و ہمدردی ساتھ ہی نا امیدی کا خصوصی بگھار لیے با آواز بلند دعا کیوں؟؟؟  میرا سوال آپ سے ہے جب آپ  اپنے لیے  دعا مانگتے ہیں  تو بھری محفل و پنچائیت میں بیٹھ کر دعا طلب کرتے ہیں یا تنہائی میں گڑ گڑا کر خاموشی سےراز و نیاز سے؟؟؟؟ خلوص یہ نہیں کہ اپنی تلخ  باتوں سے بلند آواز مایوس دعا  سے مجمع میں  کسی کی ذات کو نشانہ بنا کر بلاوجہ احساس کمتری میں مبتلا کیا جائے معاشرے کے سدھار کا سبب بننا چاہیے کسی ایک فرد کے بگاڑ کا سبب بھی معاشرے کا ہی بگاڑ ہوتا ہے، اور یاد رکھیں خواتین بھی اسی معاشرے کا اہم حصہ ہیں.

از در صدف ایمان

تبصرے

مشہور اشاعتیں